Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کا بدن ہے دھوپ سے اور دل گھٹاؤں سے

عثمان حبیب

اس کا بدن ہے دھوپ سے اور دل گھٹاؤں سے

عثمان حبیب

MORE BYعثمان حبیب

    اس کا بدن ہے دھوپ سے اور دل گھٹاؤں سے

    ایسے خمیر اٹھتا ہے دو انتہاؤں سے

    جو زعم عشق لے کے چلے ہیں حضور حسن

    میری طرف سے تعزیت ان سب کی ماؤں سے

    وہ دیویاں بھی رونق بازار ہو گئیں

    اپنی نگاہ اٹھتی نہ تھی جن کے پاؤں سے

    رزاق کون اپنا سراپا ہی رزق ہے

    چھینے گا کیا ردا کوئی ہم بے رداؤں سے

    آپس میں اختیار بدلنے کا بند و بست

    تھا اور پھر پری نہ ملی دیوتاؤں سے

    اب تو وہاں نہ ماں ہے نہ وہ بزم دل براں

    یعنی بچا ہی کیا ہے کہ رغبت ہو گاؤں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے