اس کا دامن چھوٹ گیا
اس کا دامن چھوٹ گیا
دل کا سہارا ٹوٹ گیا
سمجھے جس کو رہبر امن
وہ ہی سکوں بھی لوٹ گیا
مجھ سے وہ ہیں روٹھے روٹھے
میرا مقدر پھوٹ گیا
چوٹ نظر کی سہ نہ سکا
دل کا شیشہ ٹوٹ گیا
رکتے نہیں ہیں بہتے اشک
بند دریا ٹوٹ گیا
رہتا ہے وہ میرے دل میں
کس نے کہا ہے چھوٹ گیا
ترچھی نظر سے یوں دیکھا
ہاتھ سے ساغر چھوٹ گیا
مل نہ سکی اس کی چوکھٹ
پاؤں کا چھالا پھوٹ گیا
اشک تو کوئی ٹپکا نہیں
شاید تارا ٹوٹ گیا
چپکے سے چھیڑا اس نے فضاؔ
پھوڑا دل کا پھوٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.