اس کا غم خود کفیل ہوتے ہوئے
اس کا غم خود کفیل ہوتے ہوئے
اک فسانہ طویل ہوتے ہوئے
اس کو چاہت سمندروں کی ہے
اور میں دریا سے جھیل ہوتے ہوئے
وقت پڑنے پہ جانے کس کس کو
میں نے دیکھا بخیل ہوتے ہوئے
کب سے خواہش ہے میں کبھی دیکھوں
سنگ رہ سنگ میل ہوتے ہوئے
کیسا یہ دور ہے کہ جھوٹوں کا
لفظ ہر اک دلیل ہوتے ہوئے
عشق لوح فنا کے چکر میں
روح انساں علیل ہوتے ہوئے
دل کا صحرا ہے کب سے تشنہ جمالؔ
پاس دریائے نیل ہوتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.