اس کا خیال دل میں گھڑی دو گھڑی رہے
اس کا خیال دل میں گھڑی دو گھڑی رہے
پھر اس کے بعد میز پہ چائے پڑی رہے
ایسا نہیں کہ ہم کریں باتیں نہ بے حساب
لیکن یہ کیا کہ کیل سی دل میں گڑی رہے
پھر گھر میں ایک آہنی پنجرہ دکھائی دے
کھڑکی میں کافی دیر جو لڑکی کھڑی رہے
بکھری ہو جیسے چاندنی برگ گلاب پر
مسکان اس کے ہونٹوں پہ ایسے پڑی رہے
دل میں خوشی کے پھوٹتے یوں ہی رہیں انار
تیری ہنسی کی یوں ہی سدا پھلجڑی رہے
کھڑکی تو شاذؔ بند میں کرتا ہوں بار بار
لیکن ہوائے شوق کہ ضد پر اڑی رہے
- کتاب : khamoshi ki khidkii se (Pg. 136)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.