اس کا شاید یہی کام تھا اس لئے ہم نے کرنے دیا
اس کا شاید یہی کام تھا اس لئے ہم نے کرنے دیا
اس کو تہمت سے روکا نہیں خود پر الزام دھرنے دیا
بے بسی اس قدر بڑھ گئی ایک ملحد کو جھکنا پڑا
اور تقدیر کا فیصلہ رب عالم کو کرنے دیا
گھر کی چھت پر بکھیرا گیا باجرا زہر آلود تھا
میں نے اس بار چپ سادھ لی اور پرندوں کو مرنے دیا
آؤ بچو کہانی سنو چوہے گودام میں آ گئے
پہرے دار ایسی مستی میں تھے ان کو غلہ کترنے دیا
اک دیہاتن کی دریا دلی مجھ کو سیراب کرنے لگی
اس نے اپنے گھڑے پھوڑ کر مجھ کو مشکیزہ بھرنے دیا
جو نہیں ڈر رہے تھے انہیں قتل کر دینے کا حکم تھا
ماؤں نے بزدلی چھوڑ دی اپنے بیٹوں کو ڈرنے دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.