اس کا تبسم اس کا ترنم اس کی تجلی پائے تو
اس کا تبسم اس کا ترنم اس کی تجلی پائے تو
پریم پجاری پریم نگر تک منزل منزل جائے تو
ناصح مشفق تجھ کو مبارک کوثر و جنت حور و ملک
ہم کو دل سے ناز ہے اس پر ہم ان کے کہلائے تو
ذرہ ذرہ اس دنیا کا دیدہ و دل رکھتا ہے مگر
اہل خرد پھر چپ چپ کیوں ہیں کوئی ہمیں بتلائے تو
سوکھ رہی ہے کیاری کیاری سونا سونا گلشن ہے
سبزہ و گل پھر رقص کریں گے فصل بہاراں آئے تو
ڈالی ڈالی جھوم رہی ہے ایک ہوئے ہیں دو دل آج
ان کی میری پریم کہانی کاش امر ہو جائے تو
ہم ہیں ان کے پوجنے والے نسبت ان سے رکھتے ہیں
پھر یہ تباہی کیوں ہے ہم پر کوئی ہمیں بتلائے تو
رند نہیں دو گھونٹ جو پی کر بہکی باتیں کرتے ہیں
دیکھنا میرا ظرف بھی ساقی رنگ پہ محفل آئے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.