اس کے آنے کی خبر چپکے سے لاتی ہے ہوا
اس کے آنے کی خبر چپکے سے لاتی ہے ہوا
رات میں صبح کی مانند جگاتی ہے ہوا
نغمگی ساز میں سانسوں کے اتر جاتی ہے
دل کے صحراؤں میں جب جھومتی گاتی ہے ہوا
ابر کچھ دیر برس کے جو چلا جاتا ہے
دیر تک پیڑ کی شاخوں کو رلاتی ہے ہوا
جب سے اک پھول سے چہرے نے نظر پھیری ہے
ایسا لگتا ہے کہ اس شہر سے جاتی ہے ہوا
ریت پر یوں ہیں بگولوں کی قطاریں میناؔ
آج بھی نقش قدم اس کے مٹاتی ہے ہوا
- کتاب : Kirchiyan Dard Ki (Pg. 112)
- Author : Dr. Meena Naqvi
- مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.