اس کے چہرے کو دیکھتا ہوں میں
اور اک آہ کھینچتا ہوں میں
پڑھتا رہتا ہوں اپنے چہرے کو
کون ہوں کیا ہوں سوچتا ہوں میں
اپنے ماضی کی خستہ گلیوں میں
اس کی یادوں سے کھیلتا ہوں میں
کتنے پیڑوں نے مجھ کو پوچھا تھا
دھوپ سے روز پوچھتا ہوں میں
تیری تکمیل ہو گئی لیکن
اپنا ملبہ سمیٹتا ہوں میں
اے مرے ساحل گمان و یقیں
لے ترا ہاتھ چھوڑتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.