اس کے دھیان کی دل میں پیاس جگا لی جائے
اس کے دھیان کی دل میں پیاس جگا لی جائے
ایک بھی شام نہ پھر اس کے نام سے خالی جائے
آنکھوں میں کاجل کی پرت جما لی جائے
سکھیوں سے یوں پریت کی جوت چھپا لی جائے
ریت ہے سورج ہے وسعت ہے تنہائی
لیکن ناں اس دل کی خام خیالی جائے
آنکھوں میں بھر کر اس دشت کی حیرانی
وحشت کی عمدہ تصویر بنا لی جائے
آپ نے پہلے بھی تو مجھ کو دیکھا ہوگا!
آپ کے منہ سے آپ کی بات چرا لی جائے
سوچوں میں گرداب سے پڑنے لگ جائیں
آنکھوں سے پھر آٹھ پہر نہ لالی جائے
دل آزاری کی مٹی سے ایستادہ گھر
ان بے فیض دروں تک کون سوالی جائے
- کتاب : Monthly Adab-e-Latif (Pg. 119)
- Author : Siddiqah Begum
- مطبع : Aaftab Ahmed Chaudhry (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.