اس کے دل میں یہ کیا سمائی بات
اس کے دل میں یہ کیا سمائی بات
غیر سے میری جا لگائی بات
اس کو کس نے یہ جا سنائی بات
غیر کے ہاتھ کیسے آئی بات
کچھ کہا اس نے جب تو پھول جھڑے
واہ کیا رخ پہ رنگ لائی بات
یہ بری بات ہے بچا خود کو
چھپ کے سنتا ہے کیوں پرائی بات
اس سے کیا کہنا چاہتا تھا میں
بھول کر بھی نہ یاد آئی بات
کیوں ہوا مجھ پہ مہرباں اتنا
کون سی اس کو میری بھائی بات
میں ہمیشہ رہا ہوں مہر بہ لب
میں نے کب کی ہے جگ ہنسائی بات
کر دیا راز خود ہی طشت از بام
کیوں زباں پر یہ تیری آئی بات
اب تأسف فضول ہے خاورؔ
تو نے خود ہی کہاں چھپائی بات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.