اس کے دل پر اثر نہیں ہوتا
اس کے دل پر اثر نہیں ہوتا
بے خبر باخبر نہیں ہوتا
عشق ہی جن کا دین و مذہب ہو
موت کا ان کو ڈر نہیں ہوتا
پیار کرتا نہ میں اگر تجھ سے
اس طرح در بدر نہیں ہوتا
جانے کیوں خشک ہو گئیں آنکھیں
اب تو دامن بھی تر نہیں ہوتا
دل کی ویران ہو گئی بستی
اس کا جب سے گزر نہیں ہوتا
اے مرے ہم سفر کہاں ہے تو
مجھ سے تنہا سفر نہیں ہوتا
حوصلے دل کے ہوں بلند اگر
راستہ پر خطر نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.