اس کے احساس کے جذبوں کی کہانی ہوں میں
اس کے احساس کے جذبوں کی کہانی ہوں میں
اس کے اشعار کی غزلوں کی جوانی ہوں میں
میری سانسوں میں مہکتا ہوا سنگیت ہے وہ
اس کی نس نس میں ترنم کی روانی ہوں میں
وہ تو سایہ تھا خدا جانے کہاں چھوٹ گیا
ڈھونڈھتی پھرتی ہوں اس کو کہ دوانی ہوں میں
وہ ہے جیسے کسی بیمار کے ہونٹوں پہ دعا
پیاسی آنکھوں پہ برستا ہوا پانی ہوں میں
گھومتے پھرتے تھے نسرینؔ جہاں ہم اک ساتھ
جھیل کے پاس کی وہ شام سہانی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.