اس کے ہونے کی خبر شہر میں دل نے پائی
اس کے ہونے کی خبر شہر میں دل نے پائی
کوئی ساعت کی بھی فرصت نہیں ملنے پائی
ہاتھ پہ رکھوں ترے نقش ابھر آتے ہیں
کیا صفت دیکھ تو اس شہر کی گل نے پائی
عشق نے مجھ کو جلا ڈالا ہے شعلہ بن کر
میں ردا درد کی سوزن سے نہ سلنے پائی
ہم کو تنہائی نے توڑا کیا ریزہ ریزہ
زخم دل ہجر کی بارش تو نہ جھلنے پائی
تو فقط آئنہ دیوار پہ آویزاں ہے
تجھ میں رنگت مرے چہرے کی نہ کھلنے پائی
اپنی آنکھوں میں لیے پھرتے ہیں دنیا والے
کیا فضیلت مرے رخسار کے تل نے پائی
زلزلے آئے گرے لاکھ شہاب ثاقب
پر زمیں مرکز و محور سے نہ ہلنے پائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.