اس کے ہونٹوں پہ بد دعا بھی نہیں
اس کے ہونٹوں پہ بد دعا بھی نہیں
اب مرے واسطے سزا بھی نہیں
لفظ خاموشیوں کا پردہ ہیں
بولتا ہے وہ بولتا بھی نہیں
میں نے پھولوں کو کھلتے دیکھا ہے
اس نے ہونٹوں سے کچھ کہا بھی نہیں
ایک مدت سے ساتھ ہوں اپنے
اور میں خود کو جانتا بھی نہیں
حادثے عام ہو گئے اتنے
مڑ کے اب کوئی دیکھتا بھی نہیں
جانے کیوں دل کی آنکھ روتی ہے
میرے اندر کوئی مرا بھی نہیں
- کتاب : Udas Lamhon Ke Mausam (Poetry) (Pg. 31)
- Author : Farooq Bakhshi
- مطبع : Modern Publishing House (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.