Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کے انسان کو جگانا ہے

پونم میرا

اس کے انسان کو جگانا ہے

پونم میرا

MORE BYپونم میرا

    اس کے انسان کو جگانا ہے

    ایک پتھر کو اب رلانا ہے

    یا کسی خواب یا کسی دل میں

    اور اپنا کہاں ٹھکانا ہے

    حسب معمول موت آئے گی

    حسب معمول ہم کو جانا ہے

    جس کو دل سے نکال پھینکا ہے

    اب اسے ڈھونڈنے بھی جانا ہے

    ایک آوارگی کا قصہ ہے

    دشت کو رات بھر سنانا ہے

    دیکھنا دوردور سے اس کو

    کھیل اچھا ہے پر پرانا ہے

    اک حزیں خواب دو حسیں آنکھیں

    اور کیا زندگی سے پانا ہے

    اب جو دل کی خلا میں اترے ہیں

    ایک دیوار کو اٹھانا ہے

    زندگی ایک چھوٹی سی روداد

    ملتے جانا بچھڑتے جانا ہے

    دور سے دیکھنا ہے حسرت کو

    فاصلہ درمیاں بچھانا ہے

    وقت کا سب کیا دھرا میراؔ

    یہ خزائیں تو اک بہانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے