Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کے عشق میں نام مقام کے ناتے بھول گئے ہیں

عطاء الحق قاسمی

اس کے عشق میں نام مقام کے ناتے بھول گئے ہیں

عطاء الحق قاسمی

MORE BYعطاء الحق قاسمی

    اس کے عشق میں نام مقام کے ناتے بھول گئے ہیں

    کیسے خود کو یاد کیا تھا کیسے بھول گئے ہیں

    یہ ہم کس ساحل پہ اترے خوشبوؤں کے سنگ

    ہمیں تو واپس جانے والے رستے بھول گئے ہیں

    کیسے سفر سے لوٹی ہیں یہ ریزہ ریزہ آنکھیں

    اک چہرے کی دھن میں کتنے چہرے بھول گئے ہیں

    اس سے ملنا تھا اور اس سے باتیں بھی کرنا تھیں

    یہ بھی اس کے سامنے بیٹھے بیٹھے بھول گئے ہیں

    دل میں اتنے اندیشے ہیں جتنے اس کے روپ

    اور کہتے ہو سود و زیاں کے قصے بھول گئے ہیں

    عطاؔ کی سادہ دلی تو دیکھو ایک سراب کے پیچھے

    جھرنا جھرنا پھوٹنے والے چشمے بھول گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے