اس کے کوچے سے صبا گر ادھر آ جاتی ہے
اس کے کوچے سے صبا گر ادھر آ جاتی ہے
دل کے نالوں کی مفصل خبر آ جاتی ہے
گرچہ اس زلف سے کچھ کام نہیں اب تو ولے
سانپ کے کاٹے کی سی اک لہر آ جاتی ہے
میرے ہوتے ہی تمہیں غیر سے تھی کرنی بات
دل میں کچھ کچھ پھر اسی بات پر آ جاتی ہے
یہ غضب ہے کہ وہ روٹھا ہوا پھرتا ہے جو یاں
خواب میں بھی وہی صورت نظر آ جاتی ہے
ذکر چھیڑے کوئی اب کیونکہ مرا اس کے حضور
واں تو ہر بات میں تیغ و سپر آ جاتی ہے
سوجھتا کچھ نہیں اس وقت میاں اپنے تئیں
یاد جس وقت تری مو کمر آ جاتی ہے
کاٹ دیتا ہے وہ ہر بات میں سنتا ہی نہیں
بات میری کبھی مجلس میں گر آ جاتی ہے
اک وفاداری جو ہے آب و گل اپنے میں حسنؔ
پھر طبیعت نہیں پھرتی جدھر آ جاتی ہے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.