اس کے لہجے کی چبھن جسم میں چاقو کی طرح
اس کے لہجے کی چبھن جسم میں چاقو کی طرح
آپ کہتا ہے وہ مجھ کو بھی مگر تو کی طرح
چھوڑ سکتا ہی نہیں خار کی فطرت وہ تو
لاکھ کہتا ہوں کہ چھو مجھ کو بھی خوشبو کی طرح
تپتا رہتا ہے جو سورج کے مطابق ہر دم
ساری دنیا کو سمجھتا ہے وہ جگنو کی طرح
راس آتی ہے اسے میری یہ بد تر حالت
رستا رہتا ہے لہو جسم سے آنسو کی طرح
کام آتی ہے دعا اس کی سنا ہے میں نے
کاش کرتی یہ اثر مجھ پہ بھی جادو کی طرح
کوئی پڑھتا ہی نہیں مجھ کو زباں میں میری
یعنی ہندی کی طرح اور نہ اردو کی طرح
وہ تو بازو سے نکلتا ہے نظرؔ آندھی سا
اس کی سانسوں کی تپش گرم کسی لو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.