اس کے سوا ہر ایک کی مشکل میں جان ہے
اس کے سوا ہر ایک کی مشکل میں جان ہے
دراصل صرف بازوئے قاتل میں جان ہے
اک سچ بھی گر زبان سے نکلے تو لوگ باگ
چلا کے دوڑ پڑتے ہیں بسمل میں جان ہے
اس خود اذیتی کو محبت کہے گا کون
اچھا ہوں میری جان کہ مشکل میں جان ہے
اس اک صدا کی گونج رہے گی گلی گلی
زندہ رہے گا شہر کہ سائل میں جان ہے
زخمی شکار جان بچا کر نکل گیا
یعنی شکاریوں کی بھی مشکل میں جان ہے
سمجھا کے ہار ہار گیا جل پری کو میں
اب بھی سمجھ رہی ہے کہ ساحل میں جان ہے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 125)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.