Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کے تیور جو نظر آئے بگڑنے والے

حکیم ناصر

اس کے تیور جو نظر آئے بگڑنے والے

حکیم ناصر

MORE BYحکیم ناصر

    اس کے تیور جو نظر آئے بگڑنے والے

    ہو گئے زیر زمانے کے اکڑنے والے

    نہ تو گھر کا ہے پتہ کچھ نہ خبر اپنی ہے

    ایسے ہوتے ہیں محبت میں اجڑنے والے

    تو بھی اڑ جائے گا سوکھے ہوئے پتے کی طرح

    تتلیاں بھاگ کے ہاتھوں میں پکڑنے والے

    کس طرح ایک ہی جھونکے سے بجھا گھر کا چراغ

    تم تو ٹھہرے تھے ہواؤں سے بھی لڑنے والے

    کب مرے پاؤں میں زنجیر وفا ڈالے گا

    میرے شانوں کو محبت سے جکڑنے والے

    ڈھونڈھتا ہوں میں تجھے آج ہر اک میلے میں

    مجھ سے کل بھیڑ میں اے دوست بچھڑنے والے

    آشیانے کی اجازت تو بجا ہے لیکن

    پیڑ ناصرؔ مجھے لگتے ہیں اکھڑنے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے