اس کی آمد کے لیے خود کو ترستا دیکھنا
اس کی آمد کے لیے خود کو ترستا دیکھنا
ہائے حسرت سے ترا پردے کو ہلتا دیکھنا
روز تیری کھوج میں پھرنا مرا یوں در بدر
روز اپنے سائے کو باہر بھٹکتا دیکھنا
ہے بدل جاتا یہ لہجہ روز میری آنکھ کا
آنکھ کا دریا وہ چڑھتا اور اترتا دیکھنا
ڈھ نہ جائے گھر ترا جاناں ذرا رکھنا خیال
میری آنکھوں سے مرا ساون برستا دیکھنا
گلؔ کا تو یہ دل کہاں رہ پائے گا اب تیرے بن
دل مرا خود کے لیے پھر سے مچلتا دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.