Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی آمد مجھے خوشیوں کا پتہ دیتی ہے

فرزانہ پروین

اس کی آمد مجھے خوشیوں کا پتہ دیتی ہے

فرزانہ پروین

MORE BYفرزانہ پروین

    اس کی آمد مجھے خوشیوں کا پتہ دیتی ہے

    اک نظر اس کی مرا رنج بھلا دیتی ہے

    زندگی روز عطا کرتی ہے اک زخم نیا

    سانس لینے کی مجھے خوب سزا دیتی ہے

    بے بسی میری اڑاتی ہے مرا خوب مذاق

    بھوک کم ظرف کے آگے بھی جھکا دیتی ہے

    لوٹ جاتی ہوں میں پھر اندھی ڈگر کی جانب

    یاد تیری مجھے خاموش صدا دیتی ہے

    جینے دیتی ہی نہیں تلخ حقیقت مجھ کو

    میرے خوابوں کی یہ زنجیر ہلا دیتی ہے

    کار دنیا سے نہیں ہوتا ہے احساس تھکن

    بے رخی اپنوں کی انساں کو تھکا دیتی ہے

    ڈوبتی کشتی کو ملتا ہے کنارہ پھر سے

    کوئی امید نیا مژدہ سنا دیتی ہے

    راہ میں لاکھ بچھائے کوئی کانٹے اس کے

    دل سے دشمن کو بھی فرزانہؔ دعا دیتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے