اس کی آنکھیں غزالوں سی تھیں
اس کی آنکھیں غزالوں سی تھیں
میرے خوابوں خیالوں سی تھیں
اس کی باتوں سے گھر بھر گیا
اس کی باتیں اجالوں سی تھیں
راہ تکتی ہوئی شام کی
چند گھڑیاں بھی سالوں سی تھیں
دل کی ویران دیوار پہ
آپ کی یادیں جالوں سی تھیں
اوس ایسے جھڑی پھول پہ
بوند شبنم کی چھالوں سی تھیں
جو دلیلیں وفاؤں کی دیں
سب کتابی حوالوں سی تھیں
تیری میری غلط فہمیاں
چند مشکل سوالوں سی تھیں
کون کس سے کھلا کیا پتہ
چابیاں ساری تالوں سی تھیں
دن ترے ساتھ ریشم سے تھے
رات پشمینہ شالوں سی تھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.