اس کی آنکھوں میں بارہا میں نے خود کو ہنستا ہوا سا پایا ہے
اس کی آنکھوں میں بارہا میں نے خود کو ہنستا ہوا سا پایا ہے
شاہجہاں جعفری حجاب امروہوی
MORE BYشاہجہاں جعفری حجاب امروہوی
اس کی آنکھوں میں بارہا میں نے خود کو ہنستا ہوا سا پایا ہے
اس کی آواز کی کھنک میں کبھی میرا لہجہ سا گنگنایا ہے
میری زلفیں کھلیں تو وہ مہکا ہونٹ اس کے ہلے تو میں بولی
میری سرگوشیوں میں بھی اکثر ذکر بن کر وہ مسکرایا ہے
میں نے سوچا جو اس کے بارے میں ڈھل گیا خود وہ میرے پیکر میں
جب پکارا ہے اس کو گھبرا کر وہ میری دھڑکنوں تک آیا ہے
کج روش آسماں کو کیا کہئے اب تو سایا گریز پا سا ہوا
ڈھونڈنے اس کو بارہا کل شب در بہ در آفتاب آیا ہے
کس کو کہتے ہیں جسم و جان کا قرب میں نہیں جانتی مگر پھر بھی
چونک اٹھی ہوں نیند سے اکثر جب وہ میرے شہر تک آیا ہے
کہنا چاہا تھا کچھ دم رخصت رک گیا تھا مگر نہ جانے کیوں
تیری اس ان کہی نے برسوں تک مجھ کو پہروں لہو رلایا ہے
چاہتوں میں شعور ہے کتنا نسبتیں ہیں غیور کس درجہ
جب ہوئی شرمسار میں اس کی چشم تر میں حجابؔ آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.