اس کی آنکھوں نے سر بزم ٹھہرنے نہ دیا
اس کی آنکھوں نے سر بزم ٹھہرنے نہ دیا
سید غلام محمد مست کلکتوی
MORE BYسید غلام محمد مست کلکتوی
اس کی آنکھوں نے سر بزم ٹھہرنے نہ دیا
صبر مظلوم کو ظالم کی نظر نے نہ دیا
آنکھ بھر کر انہیں ہم دیکھ ہی لیتے دم بھر
اتنا موقع ہی کبھی دیدۂ تر نے نہ دیا
شکوۂ وعدہ خلافی پہ وہ جھلائے مگر
مسکراہٹ کے تصدق کہ مکرنے نہ دیا
جب وہ آئے سر محفل تو سنورنے آئے
ان کو شوخی نے کبھی گھر میں سنورنے نہ دیا
اپنی برباد جوانی کی ہے روداد اتنی
غم نے ہنسنے نہ دیا عشق نے مرنے نہ دیا
مستؔ کیا اوس کی محبت میں ترا دل ٹھہرا
اپنی نظروں کو کبھی جس نے ٹھہرنے نہ دیا
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 215)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.