Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی انا کے بت کو بڑا کر کے دیکھتے

انور سدید

اس کی انا کے بت کو بڑا کر کے دیکھتے

انور سدید

MORE BYانور سدید

    اس کی انا کے بت کو بڑا کر کے دیکھتے

    مٹی کے آدمی کو خدا کر کے دیکھتے

    مایوسیوں میں یوں ہی تمنا اجاڑ دی

    اٹھے ہوئے تھے ہاتھ دعا کر کے دیکھتے

    دشمن کی چاپ سن کے نہ خاموش بیٹھتے

    جو فرض تم پہ تھا وہ ادا کر کے دیکھتے

    بے مہریٔ زمانہ کا شکوہ فضول ہے

    نکلے تھے گھر سے گر تو صدا کر کے دیکھتے

    اس کے بغیر زندگی کتنی فضول ہے

    تصویر اس کی دل سے جدا کر کے دیکھتے

    گردن جھکا کے چلنے میں کتنا وقار ہے

    اپنی انا سے خود کو رہا کر کے دیکھتے

    تازہ ہوا میں اڑنے کی خواہش تھی گر سدیدؔ

    تم اپنا جسم وقف فضا کر کے دیکھتے

    مأخذ :
    • کتاب : Asaleeb (Pg. 212)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے