اس کی بانہوں میں سمٹنے کا جو چارہ مل گیا
اس کی بانہوں میں سمٹنے کا جو چارہ مل گیا
یوں لگا جینے کا ہم کو لطف سارا مل گیا
حوصلہ جاگا تو موجوں میں کنارا مل گیا
ڈوبنے والوں کو تنکے کا سہارا مل گیا
رکھ دیں قدموں میں ترے دنیا کی سب رنگینیاں
سرمئی آنکھوں کا تیری جب اشارہ مل گیا
کر رکھے ہیں اپنے جلوؤں سے منور بستیاں
حسن کا جس جس کو بھی تیرے اتارا مل گیا
کس لئے ترک مراسم پر ہو آمادہ کہو
کیا کوئی ہم سے زیادہ تم کو پیارا مل گیا
داستاں اپنی سنا کر ہم نے سمجھایا اسے
جب کہیں ہم کو کوئی بھی غم کا مارا مل گیا
مل گیا ہے ساتھ اس کا زندگی بھر کے لئے
یعنی اے ساحلؔ ہمیں حصہ ہمارا مل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.