اس کی باتوں میں ہے شامل زندگانی کس قدر
اس کی باتوں میں ہے شامل زندگانی کس قدر
سادہ لفظوں میں ہیں پوشیدہ معانی کس قدر
کیا خبر تجھ کو مرے صحرا میں کتنی تشنگی
علم کیا مجھ کو ترے دریا میں پانی کس قدر
بہہ گئیں آخر کناروں پر کھڑی فصلیں تمام
جوئے خوں میں ان دنوں آئی روانی کس قدر
ہجر کے لمبے سفر سے کیا ہوا حاصل لکھیں
کس قدر ناکامیاں ہیں کامرانی کس قدر
گمشدہ موسم پلٹ کر پھر کبھی آتے نہیں
یاد آتی ہیں مگر باتیں پرانی کس قدر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.