اس کی باتوں پہ جو حیران نہیں ہوتے ہیں
اس کی باتوں پہ جو حیران نہیں ہوتے ہیں
اس کے نزدیک وہ انسان نہیں ہوتے ہیں
ہم جو اظہار نہیں کرتے تو اس کا مطلب
تو سمجھتا ہے پریشان نہیں ہوتے ہیں
ان میں تو قید کیا جاتا ہے احساس جرم
آدمی کے لیے زندان نہیں ہوتے ہیں
پھول سجتے ہیں یہاں گیسوئے روشن میں فقط
گل بدن کے لیے گلدان نہیں ہوتے ہیں
آج مرکز میں کوئی مر گیا شاید ورنہ
مرکزی راستے سنسان نہیں ہوتے ہیں
دنیا داروں کی نہ باتوں میں تم آنا کہ یہاں
اتنے بھی عالم امکان نہیں ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.