Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے

سلطان رشک

اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے

سلطان رشک

MORE BYسلطان رشک

    دلچسپ معلومات

    تیسرے شعر کے پہلے مصرعے میں سمران انڈونیشیا کے ایک شہر کا نام ہے ، شاعر ان دنوں وہیں مقیم تھے

    اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے

    اس کی آنکھیں بولتی تھیں اور لب خاموش تھے

    یوں تو دل والے تھے محفل تھی مگر عالم تھا یہ

    اس کا جادو تھا جو حیرت کے سبب خاموش تھے

    چاند اک نزدیک سے دیکھا تھا جب سمران میں

    ہم بھی کچھ کہتے پر اپنے چشم و لب خاموش تھے

    اک سکوت مرگ طاری تھا چمن زادوں کے بیچ

    محو خواب خوش دلی تھے مثل شب خاموش تھے

    سب کے چہروں پر لکھی تھیں خواہشیں سلطان رشکؔ

    یوں تو لب بستہ تھے سارے با ادب خاموش تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے