اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے
دلچسپ معلومات
تیسرے شعر کے پہلے مصرعے میں سمران انڈونیشیا کے ایک شہر کا نام ہے ، شاعر ان دنوں وہیں مقیم تھے
اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے
اس کی آنکھیں بولتی تھیں اور لب خاموش تھے
یوں تو دل والے تھے محفل تھی مگر عالم تھا یہ
اس کا جادو تھا جو حیرت کے سبب خاموش تھے
چاند اک نزدیک سے دیکھا تھا جب سمران میں
ہم بھی کچھ کہتے پر اپنے چشم و لب خاموش تھے
اک سکوت مرگ طاری تھا چمن زادوں کے بیچ
محو خواب خوش دلی تھے مثل شب خاموش تھے
سب کے چہروں پر لکھی تھیں خواہشیں سلطان رشکؔ
یوں تو لب بستہ تھے سارے با ادب خاموش تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.