اس کی خوشبو خرید لائے ہیں
اس کی خوشبو خرید لائے ہیں
پھول جادو خرید لائے ہیں
اک دکاں سے گلاب قسطوں پر
تیری خوشبو خرید لائے ہیں
آج بھی اصلی آنسوؤں سے ہم
نقلی آنسو خرید لائے ہیں
میں نے دو سیب کیا خرید لیے
دوست چاقو خرید لائے ہیں
جو محبت لٹایا کرتے تھے
وہ ترازو خرید لائے ہیں
آج ہم حسن کی نمائش سے
دل پہ قابو خرید لائے ہیں
ایک زندہ چراغ کے بدلے
مردہ جگنو خرید لائے ہیں
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 106)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.