اس کی خوشبو کی چاپ سنتے ہی (ردیف .. ن)
اس کی خوشبو کی چاپ سنتے ہی
پھول کھلنے لگے تھے بیلے میں
اس نے وعدہ کیا ہے ملنے کا
مجھ سے آئندگاں کے میلے میں
آؤ ڈھونڈیں کہاں گیا سورج
شام کے سرمئی جھمیلے میں
اس سے کہنا کہ لوٹ آئے وہ
بات کرنا مگر اکیلے میں
اس کے چھوتے ہی ہوش کی ناؤ
بہہ گئی خوشبوؤں کے ریلے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.