اس کی تصویر کیا لگی ہوئی ہے
پورے کمرے میں روشنی ہوئی ہے
کچھ بھی ترتیب میں نہیں تھا یہاں
اس کے آنے سے بہتری ہوئی ہے
کیسے کہہ دوں میں حال دل اس سے
وہ مرے سامنے بڑی ہوئی ہے
جیت جاتی ہے مجھ سے باتوں میں
بڑے اسکول کی پڑھی ہوئی ہے
دوست تو وہ بہت پرانی تھی
ہاں محبت نئی نئی ہوئی ہے
اس کے رونے سے موسموں میں نمی
اس کے ہنسنے سے دھوپ سی ہوئی ہے
میرے شعروں میں اور کچھ نہ سہی
اس کی خوشبو رچی بسی ہوئی ہے
اب تو حالات کافی بہتر ہیں
ورنہ پہلے تو شاعری ہوئی ہے
آپ مت ڈھونڈیے گا کچھ اس میں
یہ غزل اس کے نام کی ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.