Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی زلفوں کی ہر اک شام گزارے ہوئے ہیں

نسیم اجمل

اس کی زلفوں کی ہر اک شام گزارے ہوئے ہیں

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    اس کی زلفوں کی ہر اک شام گزارے ہوئے ہیں

    تب کہیں جا کے فلک تیرے ستارے ہوئے ہیں

    شب تاریک میں روشن رہی جو مثل سحر

    ہم اسی زلف سیہ رنگ کے مارے ہوئے ہیں

    دشت خالی ہے کوئی عکس نہ کوئی سایہ

    کس کی آواز کے ہم لوگ پکارے ہوئے ہیں

    سر کہاں ہے کہ جو پتھر سے گھسا کرتے ہیں

    دل کہاں ہے جسے صحرا میں اتارے ہوئے ہیں

    ہم سے پہلے بھی بہت درد بہا ہے تجھ میں

    ہم سے پہلے بھی بہت لوگ کنارے ہوئے ہیں

    بعد مدت کے سمندر نے پکارا ہے مجھے

    بعد مدت کے ہواؤں کے اشارے ہوئے ہیں

    اک قدم اور ان آواز کے زینوں کی قسم

    اک قدم اور کہ بس اپنے سے ہارے ہوئے ہیں

    کروٹیں لیتا ہے اس شوخ کا موجوں میں بدن

    جس کی پرچھائیں سے رنگین کنارے ہوئے ہیں

    اب تو ظاہر ہو ترا پیکر خاموش کہیں

    تری آہٹ کے سبھی رنگ ابھارے ہوئے ہیں

    ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ کہیں رہتے ہیں

    ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ پکارے ہوئے ہیں

    اس سے کہہ دو کہ ابھی چاند بھی کمہلایا نہیں

    اس سے کہہ دو کہ ابھی شام سنوارے ہوئے ہیں

    اس سے کہہ دو کہ چلا آئے نہ اب دیر کرے

    آسماں اپنی ہتھیلی پہ اتارے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے