Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو چھونے کو کئی ہاتھ نکل کر آئے

کلیم نوری فیروزابادی

اس کو چھونے کو کئی ہاتھ نکل کر آئے

کلیم نوری فیروزابادی

MORE BYکلیم نوری فیروزابادی

    اس کو چھونے کو کئی ہاتھ نکل کر آئے

    چاند سے کس نے کہا تھا کہ وہ چھت پر آئے

    ہو اٹھا پھر سے سیاست میں سمندر منتھن

    زہر پینے کے لئے پھر کوئی شنکر آئے

    تم نے آنکھیں تو کھلی رکھی ہیں اپنی لیکن

    دل کا دروازہ کھلے تب کوئی اندر آئے

    میں تو فرہاد نہیں قیس بھی رانجھا بھی نہیں

    کیوں مری سمت ہر اک سمت سے پتھر آئے

    غم میں ڈوبی ہوئی غزلوں کے جو آنسو پونچھے

    ایسا کوئی تو زمانے میں سخنور آئے

    میں وہ دریا ہوں جو گھر سے کبھی نکلا ہی نہیں

    پیاس لے کر میری چوکھٹ پہ سمندر آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے