اس کو دیکھوں تو کبھی میں بھی کہ وہ کیسی ہے
اس کو دیکھوں تو کبھی میں بھی کہ وہ کیسی ہے
میرے پیچھے جو صباؔ گھر میں مرے رہتی ہے
جلتے سانسوں کے گھنے دشت میں جاری ہے سفر
جاں ابھی قہر کے خطروں سے کہاں چھوٹی ہے
اب کوئی خوابوں کا جھولا بھی لگائے تو کہاں
شب کے پیڑوں کی ہر اک شاخ حسیں ٹوٹی ہے
اس کے آنگن میں کھرے نیم کی چنچل چھایا
شام سے ہی مری دہلیز پہ آ بیٹھی ہے
گم ہوئی ہے صباؔ لوہے کے پلوں کے نیچے
گاؤں کی شوخ ندی شہر میں جب پہنچی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.