اس کو فراق یار کا مطلب نہیں پتہ
اس کو فراق یار کا مطلب نہیں پتہ
مطلب اسے بھی پیار کا مطلب نہیں پتہ
مرنا تو چاہتے ہیں مگر کیا کریں کہ جب
سانسوں کو اختیار کا مطلب نہیں پتہ
مجھ کو بھی اب یقین کسی بات پر نہیں
اس کو بھی اعتبار کا مطلب نہیں پتہ
رکھتے ہو تم حساب غم زندگی کا جو
کیا تم کو بے شمار کا مطلب نہیں پتہ
اس سے گلہ کریں بھی اگر ہم تو کس لیے
جس کو کہ غم گسار کا مطلب نہیں پتہ
گو کر رہا ہے گل کی حفاظت شجر مگر
پت جھڑ کو نوبہار کا مطلب نہیں پتہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.