اس کو جب دیکھ لوں قرار آئے
اس کو جب دیکھ لوں قرار آئے
دل کے صحرا میں بھی بہار آئے
ان کی قربت میں گزرا ہر لمحہ
زیست میں میری بار بار آئے
پیاری صورت جو دیکھ لے تیری
کیسے تجھ پر نہ اس کو پیار آئے
وہ ہمیں مڑ کے دیکھتا بھی نہیں
ہم دل و جان جس پہ وار آئے
میں نے تو گل کی آبیاری کی
میرے حصے میں صرف خار آئے
وعدہ کرتے ہو بھول جاتے ہو
کیسے پھر تم پہ اعتبار آئے
دھوپ ہے اور سفر ہے صحرا کا
اک شجر کوئی سایہ دار آئے
میں پکاروں جب اس کو اے ازکیٰؔ
سر کے بل چل کے میرا یار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.