اس کو جینے کا ہنر آتا نہیں
اس کو جینے کا ہنر آتا نہیں
جس کے چہرے پہ کوئی چہرہ نہیں
آدمی کیسا ہے وہ کیسے کہوں
جستجو کی آنکھ سے دیکھا نہیں
دور نو نے جیسے کانٹے بو دیے
پھول لہجہ اب کہیں ملتا نہیں
ہر نظارے میں چھپا بیٹھا ہے وہ
گر تجسس ہو تو پھر پردہ نہیں
چھین لی ہیں وقت نے یادیں سبھی
یاد اب کوئی مجھے آتا نہیں
اب کے موسم نے یہ دی کیسی سزا
پیڑ کوئی بھی ثمر والا نہیں
غم نہیں اس کے سوا راحتؔ کوئی
آج تک اس نے مجھے سمجھا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.