اس کو مجھ سے ربط الٹا رخ ہے یہ تصویر کا
اس کو مجھ سے ربط الٹا رخ ہے یہ تصویر کا
ہو نہ ہو یہ ہے کرشمہ آہ کی تاثیر کا
مجھ کو پہلو سے اٹھانا تھا تو خود اٹھ بیٹھتا
ایک پہلو تو نکل آتا مری توقیر کا
وائے قسمت میری اس کی دو بدو ہو کر رہی
سامنے آ کر رہا لکھا مری تقدیر کا
اک نظر سے مجھ کو رستے پر لگا کر چل دیا
میں کہ پھر دیکھا کیا رستہ بت بے پیر کا
نامہ بر کے ہاتھ اس نے سارے خط منگوا لیے
تار ہے باقی نہ کوئی بھی نشاں تحریر کا
چار تنکوں کو جلانے کے لیے بے چین تھی
برق کو کب تھا گوارا سلسلہ تعمیر کا
میں ہی اپنی سخت جانی پہ ہوں نادم اے تمیزؔ
وار تو بھرپور تھا گو یار کی شمشیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.