Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو پانا ہی کچھ ایسا ہے کہ پایا تو نہیں

امر ابدآبادی

اس کو پانا ہی کچھ ایسا ہے کہ پایا تو نہیں

امر ابدآبادی

MORE BYامر ابدآبادی

    اس کو پانا ہی کچھ ایسا ہے کہ پایا تو نہیں

    یا ہمیں کھوئے ہوئے ہیں کہیں ایسا تو نہیں

    حال بیمار محبت کا کچھ اچھا تو نہیں

    تم سنبھلنا جسے سمجھے ہو سنبھالا تو نہیں

    اپنے گرنے کا تو افسوس نہیں ہے مجھ کو

    دیکھنا یہ ہے کسی نے مجھے دیکھا تو نہیں

    یہ خطا کوئی خطا ہے ذرا سوچو تو سہی

    اک نظر دیکھا ہے بس آپ کو چاہا تو نہیں

    آپ کا وعدۂ فردا بھی بجا ہے لیکن

    چارہ سازی کا یہ دعویٰ ہے مداوا تو نہیں

    آپ کے عشق میں ہم جاں سے گزر جائیں گے

    قول مردوں کا ہے یہ آپ کا وعدہ تو نہیں

    ایک دل دے کے ترے درد کی دولت پائی

    ہم نے الفت میں کمایا ہے گنوایا تو نہیں

    کس لیے تیز ہوئی جاتی ہے دل کی دھڑکن

    آپ نے دیکھا ہے مجھ کو کہیں ایسا تو نہیں

    حق کے دیدار کی موسیٰ سے حقیقت پوچھو

    اس نے دیکھا بھی تو یوں دیکھا کہ دیکھا تو نہیں

    آپ ہی کہیے کہ ہیں آپ مرے رو بہ نظر

    یا فقط میری نگاہوں کا یہ دھوکا تو نہیں

    عشق اور مشک چھپائے کہیں چھپتے ہیں امرؔ

    لاکھ پردہ کرو دنیا سے یہ پردا تو نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے