Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو قبول میری جدائی نہ ہو سکی

محمد افضل

اس کو قبول میری جدائی نہ ہو سکی

محمد افضل

MORE BYمحمد افضل

    اس کو قبول میری جدائی نہ ہو سکی

    تنہائی میری مجھ سے پرائی نہ ہو سکی

    بچپن سے اس کو شوق تھا مہندی کا دوستو

    لیکن ہتھیلی اس کی حنائی نہ ہو سکی

    جتنے پہ مانگ لیتا میں اس کا جہاں سے ہاتھ

    اتنی کبھی بھی میری کمائی نہ ہو سکی

    گزری تمام عمر اصولوں کی قید میں

    میری کبھی بھی ان سے رہائی نہ ہو سکی

    خوشیاں جو روٹھیں ہم سے تو مانی نہیں کبھی

    لیکن غموں سے ایسی جفائی نہ ہو سکی

    کیوں ناخدا کو ڈوبنے والا نہیں دکھا

    کیوں پر اثر کسی کی دہائی نہ ہو سکی

    واقف ہوں تیرے در کی سیاست سے اس لئے

    مجھ سے تمہارے در کی گدائی نہ ہو سکی

    سب کی لگائی ہم نے بجھائی تمام عمر

    ہم سے کبھی لگائی بجھائی نہ ہو سکی

    صحرا سے آ کے شہر سخن میں ٹھہر گئے

    صحرا میں ہم سے آبلہ پائی نہ ہو سکی

    تجھ سے کسی کا ساتھ نبھایا نہیں گیا

    تجھ سے کبھی کسی کی بھلائی نہ ہو سکی

    جانے کہاں سے سیکھ لی اس نے جفائیں اور

    ہم نے وفا جو اس کو سکھائی نہ ہو سکی

    وہ اٹھ گیا جو بزم سخن سے سو اس کے بعد

    اہل سخن سے شعر سرائی نہ ہو سکی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے