اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی
دلچسپ معلومات
آٹھویں شعر میں اختر شیرانی کی محبوبہ کی طرف اشارہ ہے ،جن کا نام سلمیٰ تھا ۔ ان کا تعلق گجرات سے تھا
اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی
بے درد آسمان یہ کیا بات ہو گئی
آوارگان عشق کا مسکن نہ پوچھئے
پڑ رہتے ہیں وہیں پہ جہاں رات ہو گئی
ذکر شب وصال ہو کیا قصہ مختصر
جس بات سے وہ ڈرتے تھے وہ بات ہو گئی
مسجد کو ہم چلے گئے مستی میں بھول کر
ہم سے خطا یہ پیر خرابات ہو گئی
پچھلے غموں کا ذکر ہی کیا جب وہ مل گئے
اے آسماں تلافئ مافات ہو گئی
زاہد کو زندگی ہی میں کوثر چکھا دیا
رندوں سے آج یہ بھی کرامات ہو گئی
بے چین رکھنے والے پریشاں ہوں خود نہ کیوں
آخر کو تیری زلف مری رات ہو گئی
جھولا جھلائیں چل کے حسینوں کو باغ میں
گجرات میں سنا ہے کہ برسات ہو گئی
کیا فائدہ اب اخترؔ اگر پارسا بنے
جب ساری عمر نذر خرابات ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.