Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے

احمد فراز

اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے

    جب اس کا گریبان کھلا بال بندھے تھے

    اے زود فراموش کہاں تو ہے کہ تجھ سے

    میرے تو شب و روز مہ و سال بندھے تھے

    وہ رشک غزالاں تھا مگر دام میں اس کے

    ہم جیسے کئی صید زبوں حال بندھے تھے

    دیکھے کوئی ناصح کی جو حالت ہے کہ ہم تو

    اس بت کی محبت میں بہرحال بندھے تھے

    صیاد کو پھر بھی مری پرواز کا ڈر تھا

    میں گرچہ قفس میں تھا پر و بال بندھے تھے

    یوں دل تہہ و بالا کبھی ہوتے نہیں دیکھے

    اک شخص کے پاؤں سے تو بھونچال بندھے تھے

    وقت آیا تو میں مقتل جاں میں تھا اکیلا

    یاروں کی گرہ میں فقط اقوال بندھے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 19)
    • Author : Nasir Zaidi
    • مطبع : Zahid Malik (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے