اس نے افشاں جو چنی رات کو تنہا ہو کر
اس نے افشاں جو چنی رات کو تنہا ہو کر
آسماں ٹوٹ پڑا مجھ پہ ستارہ ہو کر
بھوکیں محلوں پہ نہ منعم سگ دنیا ہو کر
ہڈیاں قبر میں رہ جائیں گی چونا ہو کر
وہ جلے تن ہوں مرے پر بھی جو مٹی میں ملوں
گرد باد اٹھنے لگیں آگ بگولا ہو کر
مے کشی میں جو ہوا چشم خماری کا خیال
رہ گیا جام ہتھیلی کا پھپھولا ہو کر
شادؔ یہ عشق زنخداں میں ہے دل ڈالوں ڈول
کود پڑتا ہوں میں ہر چاہ میں اندھا ہو کر
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 106)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.