اس نے بولا مرا گزارہ نئیں
میں نے جانے دیا پکارا نئیں
اس نے اس طرح سے کیا برباد
میں نے خود کو کبھی سنوارا نئیں
پھر تو کچھ بھی نہیں ہمارا یار
وہ بھی سچ میں اگر ہمارا نئیں
ایسے جھٹکا ہے اس نے ہاتھ مرا
جیسے ملنا کبھی دوبارہ نئیں
اس سے دوری بڑھا رہا ہوں مگر
اس کو دل سے ابھی اتارا نئیں
میں تو حاضر تھا جان دینے کو
لیکن اس نے مجھے پکارا نئیں
گرنا بنتا ہے اب جنیدؔ مرا
اب کسی کا مجھے سہارا نئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.