اس نے چاہا کہ کچھ کمال بنے
اس نے چاہا کہ کچھ کمال بنے
تب ہمارے یہ خد و خال بنے
پھر نہ موسم بھی ویسا صاف ہوا
پھر نہ ویسے ہمارے بال بنے
ٹھیک ہے ہم پہ انگلیاں اٹھیں
بات یہ ہے کہ ہم مثال بنے
ایک غیبی خدا کے ہوتے ہوئے
کون ہے جو ہماری ڈھال بنے
دیکھیے کیا جواب آتا ہے
پھر رہے ہیں ترا سوال بنے
حسب دستور وہ بھی تھا مغرور
شکر ہے ہم بھی حسب حال بنے
آپ جیسے حسین بھی کم ہیں
لوگ ہم سے بھی خال خال بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.