اس نے دیکھا ادھر زیادہ دیر
کیوں نہ رہتا اثر زیادہ دیر
ساری دنیا تھی گوش بر آواز
کیسے چھپتی خبر زیادہ دیر
دل پہ دیتا رہا کوئی دستک
ہم نے کر دی مگر زیادہ دیر
صرف اخلاص ہو تو چلتا ہے
دوستی کا سفر زیادہ دیر
جسم بے جان ہو تو پھر کیسے
ساتھ دیں بال و پر زیادہ دیر
اس کے چہرے کی تابناکی پر
کیسے رکتی نظر زیادہ دیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.