اس نے جانے کی کہی ہو جیسے
اس نے جانے کی کہی ہو جیسے
کوئی آندھی سی چلی ہو جیسے
آج کچھ ایسی تھکن ہے مجھ کو
رات آنکھوں میں کٹی ہو جیسے
پھر مری آنکھ سے آنسو ٹپکا
کوئی امید بندھی ہو جیسے
آج ہنسنے کو بہت جی چاہے
دل پہ اک چوٹ لگی ہو جیسے
تجھ سے مل کر یہ ہوا ہے محسوس
زندگی آج ملی ہو جیسے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 525)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.