اس نے جب ترک محبت کی وضاحت نہیں دی
اس نے جب ترک محبت کی وضاحت نہیں دی
ہم نے بھی پوچھ کے اس شخص کو زحمت نہیں دی
آنکھ سہتی رہی اک درد کے منظر کی چبھن
دل وہ صابر تھا کہ رونے کی اجازت نہیں دی
منتظر در پہ نہ تھا کوئی تو پھر ہم نے بھی
بند دروازے کو دستک کی اذیت نہیں دی
یہ تہی دستی ملی عشق میں محنت کے عوض
اس مہاجن نے بھی مزدور کو اجرت نہیں دی
رات تو کٹ گئی اک درد کے ہنگاموں میں
شکوہ یہ ہے کہ ہمیں صبح نے راحت نہیں دی
سر پہ رکھا گیا اک بار مشقت اک عمر
اتنی آسانی سے قدموں تلے جنت نہیں دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.